Ruku Ki Tasbeeh Mein “الْعَظِیْم” Ki Jagha “العزِیم” Parhne Ka Hukum

رکوع کی تسبیح میں ”الْعَظِیْم“کےبجائے”العزِیم“ پڑھنے کا حکم

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر: Web-392

تاریخ اجراء: 19ذوالحجۃالحرام1443ھ/19جولائی2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نماز میں ایک عرصے تک ”سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم“ کے بجائے ”العزِیم“ پڑھتا تھا۔کیامذکورہ غلطی سے تمام نمازیں واپس دوہرانی پڑیں گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رکوع کی تسبیح ”سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم“  پڑھتے ہوئے ”عَظِیْم“ کے بجائے ”عَزِیْم“ پڑھنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے، لہذا آپ نے جو نمازیں اس طرح پڑھیں، انہیں دوبارہ ادا کریں ۔

   بہار شریعت میں ہے :’’قراء ت یا اذکارِ نماز میں ایسی غلطی جس سے معنی فاسد ہو جائیں، نما ز فاسد کر دیتی

ہے۔ ‘‘)بہا رشریعت ،جلد:1،صفحہ:614،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ  (

   قانون شریعت میں ہے :’’ جس نے       سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم میں عظیم کو عزیم، ظ کے بجائے ز پڑھ دیا تو نماز جاتی رہی لہٰذا جس سے عظیم صحیح ادا نہ ہو وہ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْکَرِیْم پڑھے۔ ‘‘(قانون شریعت ،صفحہ:175،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم