Namaz Mein Rafa Yadain Karna Chahiye Ya Nahi ?

رکوع وغیرہ کے موقع پررفع یدین کرنا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر: WAT-491

تاریخ اجراء: 23 جمادی الاخری  1443ھ/27جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بعض لوگ نماز میں تکبیر کہتے ہوئے اور رکوع میں جاتے ہوئے اوررکوع سے سراٹھاتے ہوئے دونوں ہاتھ اٹھاتے ہیں کیا یہ درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز میں اس طرح دونوں ہاتھوں کو اٹھانے کو رفع یدین کہتے ہیں اور احناف کے نزدیک حکم یہ ہے کہ نماز میں صرف تکبیر تحریمہ(یعنی نماز شروع کرتے وقت کی تکبیر)میں ہاتھوں کو اٹھایا جائے گا اور اس کے علاوہ رکوع میں جاتے اوراس سے سراٹھاتے وغیرہ مواقع میں ہاتھوں کو نہیں اٹھایا جائے گا اور اس حوالے سے بہت سی احادیث اوراقوالِ صحابہ موجود ہیں، چنانچہ سنن ترمذی میں ہے  قال عبد اللہ بن مسعودألا أصلی بکم صلاۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فصلی فلم یرفع یدیہ إلا فی أول مرۃ قال أبو عیسی حدیث ابن مسعود حدیث حسن وبہ یقول غیر واحد من أھل العلم من أصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم والتابعین وھو قول سفیان الثوری وأھل الکوفۃ۔ترجمہ:عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اگرتم چاہوتو تمہیں اس طریقے کے مطابق نمازپڑھاؤں جس انداز سے سرکارصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نماز پڑھتے تھے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نماز پڑھائی تو ایک ہی مرتبہ یعنی نمازشروع کرتے وقت ہاتھ اٹھائے ۔ابو عیسی امام ترمذی ارشادفرماتے ہیں حدیث ابن مسعود حسن ہے او ر بہت سے صحابہ وتابعین ،امام سفیان ثوری اور اہل کوفہ اسی کے قائل ہیں۔(سنن ترمذی،ج1، ص164،مطبوعہ لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم