Qaza Umri Ya Nafil Namaz Masjid e Nabwi Mein Padhne Se 40 Namazon Ki Fazilat Ka Hukum

قضائے عمری یا نفل نماز مسجدِ نبوی میں پڑھنے سے چالیس نمازوں کی فضیلت کا حکم

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1093

تاریخ اجراء: 02ربیع ا لاول1445 ھ/19ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر قضائے عمری اور نوافل مسجدی نبوی ہی میں ادا کرے، تو کیا وہ ان چالیس نمازوں میں شمار ہوگی اور وہ چالیس  نمازوں کی فضیلت پائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسند احمد بن حنبل میں حضرت سیدنا  انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ  وسلم نے ارشاد فرمایا:من صلى في مسجدي أربعين صلاة، لا يفوته صلاة، كتبت له براءة من النار، ونجاة من العذاب، وبرئ من النفاق“ ترجمہ: جس نے میری مسجد میں چالیس نمازیں اس طرح ادا کیں کہ کوئی نماز فوت نہ ہوئی تو اس کے لیے جہنم کی آگ سے آزادی ، عذاب الہٰی سے نجات  اور نفاق سے براءت لکھ دی جائے گی۔(مسند أحمدبن حنبل، حدیث 12583،جلد20،صفحہ 40،موسسۃ الرسالۃ)

   اس کی شرح میں علامہ سندھی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”قولہ :لا یفوتہ صلاۃ: ، ای اربعین متتابعۃ بلا فصل“ ترجمہ: کوئی نماز فوت نہ ہونے کا معنی یہ ہے کہ چالیس نمازیں بغیر فاصلے کے مسلسل ادا کی جائیں۔(حاشیہ سندی علی المسند ،الجزء7،صفحہ 299، الہئیۃ القطریہ )

   حدیث پاک اور اس کی شرح سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ اس فضیلت کا حصول مسلسل چالیس  فرض نمازیں ادا کرنے پر موقوف ہے ۔  قضائے عمری اور نوافل پڑھنا اس میں شامل نہیں۔ البتہ  چونکہ مسجدِ نبوی  شریف میں عبادت کا ثواب  بڑھا دیا جاتا ہے ، اس لیے وہاں زیادہ سے زیادہ عبادات کرنی چاہییں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم