kiya Qaza Namazain Fajar O Asar Ke Baad Parh Sakte Hain ?

کیا قضانمازیں فجر و عصر کےبعدپڑھ سکتے ہیں؟

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Pin:4917

تاریخ اجراء:22صفرالمظفر1438ھ/23نومبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا عورت گھر میں فجر و عصر کے بعد  قضاء نمازیں پڑھ  سکتی ہے؟

سائل:نعمان علی (آبپارہ،اسلام آباد)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     عورت ہو یا مرد دونوں اپنی قضاء نمازیں فجر و عصر کےبعد پڑھ سکتے ہیں ،کیونکہ قضاء نمازوں کیلئے کوئی وقت معین نہیں،سوائے مکروہ اوقات کے جس وقت چاہیں ادا کر سکتے ہیں،اور مکروہ اوقات تین ہیں جن میں کوئی بھی نماز جائز نہیں  ،طلوعِ آفتاب سے بیس منٹ بعد تک ،نصف النہار سے زوال ِ آفتاب تک اور غروب ِ آفتاب سے بیس منٹ پہلے سے لے کر سورج غروب ہونے تک ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم