Qaza Namaz Mein Takhfeef Ka Hukum Aur Tarika

قضا نماز میں تخفیف کا حکم و طریقہ

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1347

تاریخ اجراء: 01رجب المرجب1445 ھ/13جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قضاء نمازوں میں تخفیف  بیان کی گئی ہے،کیا وہ تخفیف ہر رکعت میں کرنی ہے؟مثلاً: اگر ظہر کی قضا کر رہے ہیں، تو جو چار فرائض پڑھنے ہیں، اس کی چاروں رکعات میں تخفیف کی جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قضا نمازوں میں تخفیف کرنا ضروری نہیں ہے بلکہ یہ  اس شخص کے لیے بیان کی جاتی ہے جس کے ذمہ بہت زیادہ قضا نمازیں ہوں اور ادا کرنے میں شدید دشواری ہو گی تو وہ تخفیف کے ساتھ صرف فرائض وواجبات اور سنن مؤکدہ کی رعایت کرتے ہوئے فرائض اور عشاء کے وتر ادا کر لےاگر کوئی کسی نماز میں تخفیف نہیں کرنا چاہتا تو اس میں کوئی حرج نہیں بلکہ مزید کار ثواب ہے۔

   قضا نمازوں میں تخفیف کا طریقہ یہ ہے کہ :       قضا ہر روز کی بیس رکعتیں  ہوتی ہیں  ، دو فرض فجرکے، چار ظہر، چار عصر، تین مغرِب ، چار عشاء کے اور تین وِتر ۔نیّت اِس طرح کیجئے، مَثَلاً: ’’ سب سے پہلی فجرجو مجھ سے قَضا ہوئی اُس کو ادا کرتا ہوں۔“ہرنَماز میں  اِسی طرح نیّت کیجئے ۔جس پر بکثرت قَضانَمازیں  ہیں  وہ آسانی کیلئے اگر یُوں  بھی ادا کرے تو جائز ہے کہ ہر رُکوع اور ہرسَجدے میں  تین تین بار ’’سبحان ربی الاعلی،سبحان ربی العظیم‘‘  کی جگہ صرف ایک ایک بار کہے ۔ مگر یہ ہمیشہ اور ہر طرح کی نَماز میں  یاد رکھنا چاہئے کہ جب رکُوع میں  پوراپہنچ جائے اُس وقت سبحان کا ’’سین ‘‘ شروع کرے اور جب عظیم کا ’’ میم‘‘ ختم کر چکے اُس وقت رُکوع سے سر اٹھا ئے ۔ اِسی طرح سجدے میں  بھی کرے۔ ایک تخفیف(یعنی کمی) تویہ ہوئی اور دوسری یہ کہ فرضوں  کی تیسری اور چوتھی رکعت میں الحمدشریف کی جگہ فَقَط’’سبحٰن اللہ‘‘ تین بار کہہ کر رُکوع کر لے ۔ مگر وِتر کی تینوں  رکعتوں  میں  الحمدشریف اور سورت دونوں  ضَرور پڑھی جائیں۔تیسری تخفیف(یعنی کمی) یہ کہ قعدۂ اَخیرہ میں تشہدیعنی التحیات کے بعد دونوں  دُرُودوں اور دعا کی جگہ صِرْف ’’اللھم صل علی محمد والہ‘‘کہہ کر سلام پھیر دے ۔ چوتھی تخفیف(یعنی کمی) یہ کہ وِتْر کی تیسری رکعت میں  دعائے قُنُوت کی جگہ اللہ اکبر کہہ کر فَقَط ایک بار یا تین باررب اغفر لی ‘‘کہے ۔ (مُلَخَّص اَز فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج۸ ص۱۵۷) یاد رکھئے! تخفیف (یعنی کمی)کے اس طریقے کی عادت ہر گز نہ بنائیے،معمول کی نمازیں سنّت کے مطابِق ہی پڑھئے اور ان میں  فرائض و واجبات کے ساتھ ساتھ سُنَن اور مستحبات وآداب کی بھی رِعایت کیجئے۔

   قضا نمازوں سے متعلق مزید معلومات کے لیے  رسالہ ’’قضا نمازوں کا طریقہ‘‘ کا مطالعہ کیجئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم