Qada Kiye Baghair Bhool Kar Panchwi Rakat Ke Liye Khara Hona

قعدہ کئے بغیر بھول کر پانچویں رکعت کے لئے کھڑا ہوگیا، تو حکم

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1337

تاریخ اجراء: 23جمادی الثانی1445 ھ/06جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص چار رکعت نماز میں قعدہ اخیرہ  کئے بغیر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوا اور سجدہ نہیں کیا تو واپس لوٹ سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں ! جو شخص نماز کا آخری قعدہ بھول کر کھڑا ہو جائے اسے حکم ہے کہ جب تک اس زائد رکعت کا سجدہ نہ کیا ہو لوٹ آئے اور قعدہ کرکے سجدۂ سہو کرے اور اپنی نماز مکمل کرے،نماز درست ہو جائے گی۔ بغیر قعدہ کئے پانچویں کے لئے کھڑے ہو جانے کے بعد،اگر واپس نہ لوٹا اور پانچویں رکعت کا سجدہ کر لیا تو فرض باطل ہو جائیں گے،البتہ نماز فاسد نہیں ہو گی بلکہ نفل ہو جائے گی اور اسے حکم ہوگا کہ مزید ایک رکعت ملا لے، اور فرض نئے سرے سے پڑھے گا۔

   نمازی قعدہ اخیرہ کیے بغیر کھڑا ہوجائے اور اگلی رکعت کا سجدہ بھی کرلے تو اس صورت میں فرض باطل ہوجاتے ہیں۔ جیسا کہ غنیۃ المستملی میں ہے:”رجل صلی الظھر ونحوھا خمسا بان قید الخامسۃ بالسجدۃ ولم یقعد علی رأس الرابعۃ بطلت فرضیتہ ای فرضیۃ صلوتہ“ ترجمہ: ”اگر کوئی شخص ظہر، عصر یا عشاء کی نماز میں پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا جبکہ اس نے چوتھی پر قعدہ نہیں کیا تھا۔ اب اس نے پانچویں کا سجدہ کرلیا تو اس کے فرض باطل ہوجائیں گے۔“(غنیۃ المستملی ، صفحہ253، مطبوعہ ،کوئٹہ)

   فتاویٰ رضویہ میں ہے :”قعدہ اخیرہ بھول کر زائد رکعت کے لئے کھڑا ہوا تو جب تک اس رکعتِ زائدہ کا سجدہ نہیں کیا ہے بیٹھ جائے اور التحیات پڑھ کر سجدہ سہو کرے، اور اگر اس نے رکعتِ زائد ہ کا سجدہ کرلیا تو اب فرض باطل ہوگئےپھرسے پڑھے۔“(فتاوٰی رضویہ،جلد08، صفحہ216، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   بہارِ شریعت میں ہے:” قعدۂ اخیرہ بھول گیا تو جب تک اس رکعت کا سجدہ نہ کیا ہو لوٹ آئے اور سجدۂ سہو کرے ۔۔۔اور اگر اس رکعت کا سجدہ کر لیا تو سجدہ سے سر اٹھاتے ہی وہ فرض نفل ہوگیا لہٰذا اگر چاہے تو علاوہ مغرب کے اور نمازوں میں ایک رکعت اور ملالے کہ شفع پورا ہو جائے اور  طاق رکعت نہ رہے اگرچہ وہ نماز فجر یا عصر ہو مغرب میں اور نہ ملائے کہ چار پوری ہوگئیں۔“(ملتقط از بہار شریعت،جلد01، صفحہ712، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم