Qada e Ola Mein Bhool Kar Dono Taraf Salam Phair Diya Tu Namaz Ka Hukum

قعدہ اولی پر بھول کر دونوں طرف سلام پھیر دیا

مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-547

تاریخ اجراء: 12رجب المرجب  1443ھ/14فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قعدہ اولی پر بھول کر دونوں طرف سلام پھیر دیا، پھر یاد آنے پر کھڑے ہو گئے اور بقیہ رکعت مکمل کرنے کے بعد آخر میں سجدہ سہو کیا تو نماز ہوئی یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر پہلے سلام کے بعد کوئی منافیِ نماز کام (مثلاکسی سے بات چیت کرنا،مسجدسے باہر ہوجانا ،قصداو ضو توڑنا ، کھانا،پیناوغیرہ)نہیں کیا تھا اور یاد آتے ہی کھڑے ہو کر نماز پوری کر کے سجدہ سہو کیا تھا ، تو اس صورت میں نماز درست ہو گئی اور اگر پہلے سلام کے بعد بقیہ رکعتیں یاد آنے سے پہلے کوئی منافیِ نماز کام کر لیا تھا ، تو اس صورت میں نماز ٹوٹ گئی ، دوبارہ پڑھنی ہو گی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم