Qada Akhira Mein Dua e Masurah Ki Jagah Surah Fatiha Parhna

قعدۂ اخیرہ میں دعائے ماثورہ کی جگہ سورۂ فاتحہ پڑھنا

مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل رضا مدنی

فتوی نمبر:Web-893

تاریخ اجراء: 15رمضان المبارک1444 ھ/06اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قعدۂ اخیرہ میں دعائے ماثورہ کی جگہ سورۂ فاتحہ پڑھ سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سورۂ فاتحہ بھی دعائے ماثورہ ہے کہ  یہ قرآنِ مجید فرقانِ حمید کا حصہ   ہے  اور   حمد و ثناء  کےساتھ ساتھ دعا بھی ہے ،لہذا  قعدۂ  اخیرہ میں دعا کے طور پر  سورۂ فاتحہ   پڑھنا بھی جائز ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ قعدہ ٔاخیرہ میں پڑھی جانے والی دعائے ماثورہ جو احادیث طیبہ میں بیان ہوئیں ،وہی پڑھی جائیں۔ 

   اعلیٰ حضرت ،امامِ اہلسنت شاہ امام احمدرضا خان رحمۃ اللہ علیہ جد الممتار میں سورۂ فاتحہ سے متعلق ایک مسئلہ کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرماتے  ہیں:”انھا صالحۃ   لنیۃ الدعاء و الثناء “یعنی سورۂ فاتحہ دعا اور ثنا دونوں کی صلاحیت رکھتی ہے۔(جد الممتار علی رد المحتار، جلد1 ، صفحہ 519، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم