Pehli Saf Ka Eesaar Karna

پہلی صف کا ایثار کرنا

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-361

تاریخ اجراء:24جُمادَی الاُولٰی1443ھ/29دسمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   پہلی صف میں نوجوان بالغ ہوں اور پیچھے والی صف میں بزرگ حضرات کھڑے ہوں ، تو کیا ادب یہ ہے کہ نوجوان پیچھے چلے جائیں اور بزرگ حضرات کو اگلی صف میں جگہ دے دیں یا وہ اپنی صف نہ چھوڑیں اور ثواب کے کام میں ایثار نہ کرنے کے حکم پر عمل کریں ؟ ایک دو بزرگ باتیں کرتے ہیں کہ ہمارے ادب کی وجہ سے چھوٹوں کو پیچھے آنا اور ہمیں آگے جگہ دینی چاہیے ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں بالغ نوجوان یا بزرگ حضرات میں سے جو پہلے اگلی صف میں آ جائے ، تو اس صف میں نماز اسی کا حق ہے ۔ بعد میں آنے والے بزرگ حضرات کا یہ کہنا کہ ان نوجوانوں کو ہمارے ادب کی وجہ سے پیچھے آ جانا اورہمیں آگے جگہ دینی چاہیے ، درست نہیں ہے ۔ ایسے بزرگوں کو چاہیے کہ نماز کے لیے جلدی آئیں اور پہلے ہی سے اگلی صف میں بیٹھیں ۔ البتہ اگر کوئی نوجوان اپنی خوشی و مرضی سے کسی بڑی عمر والے یا عالمِ دین کو اپنی جگہ کھڑا کر دے اور خود پیچھے چلا جائے ، تو اسے اس کا اختیار ہے ۔ اگلی صف والے کا پچھلی صف میں موجود بڑی عمر والے یا عالمِ دین کے لیے پیچھے آ جانا اور انہیں آگے جگہ دے دینا اچھا عمل اور زیادہ ثواب کا ذریعہ ہے ، کیونکہ ایسا کرنے میں اپنے سے بڑوں اور علمائے دین کی تعظیم ہے اور احادیثِ کریمہ میں اپنے سے بڑوں اور علمائے دین کا ادب کرنے کا حکم دیا گیا ہے ، لہٰذا جو نوجوان اپنی خوشی سے ایسا کرنا چاہے ، تو کر سکتا ہے ، لیکن کسی اور کو اختیار نہیں کہ پہلے سے اگلی صف میں آ جانے والے کو پیچھے جانے کا کہے اور نہ جانے پر اعتراض کرے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم