Pehli Rakat Mein Surah Asr Aur Dusri Rakat Mein Surah Humazah Parhna

پہلی رکعت میں سورۂ عصر اور دوسری رکعت میں سورۂ ھُمزہ پڑھنا

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1602

تاریخ اجراء:16رمضان المبارک1445 ھ/27مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فرض نماز میں پہلی رکعت میں سورۂ عصر اور دوسری رکعت میں اس سے اگلی سورت سورۂ ھُمزہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فرض نماز کی پہلی رکعت میں سورۂ عصر اور دوسری رکعت میں سورہ ٔ ھُمزۃ پڑھنا مکروہ  تنزیہی ہے۔

   مسئلہ کی تفصیل یہ ہے کہ دوسری رکعت کی قراءت پہلی رکعت  کی قراءت سے طویل یعنی لمبی کرنا مکروہ ہے، اور اس کی مقدار یہ ہے کہ

   (1) اگر دونوں سورتوں کی آیتیں برابر ہوں  تو تین آیات سے  زائد پڑھنا کراہت  کا سبب بنے گا ۔

   (2) اگر آیتیں چھوٹی بڑی ہوں تو آیتوں کی تعداد کا اعتبار نہیں  بلکہ حروف و کلمات  کا اعتبار ہوگا، یعنی اگر زیادہ فرق ہو تو اس صورت میں بھی کراہت ہو گی اگرچہ آیتیں گنتی میں برابر ہوں۔ چونکہ سوال میں بیان کی گئی  سورت میں سورہ عصرمیں تین آیات اور ھمزۃ میں 9آیتیں ہیں اس لیے مذکورہ بالا اصول کی بنا پر کراہت لازم  آئے گی۔

   بہار شریعت میں ہے :”دوسری رکعت کی قراءت پہلی سے طویل کرنا مکروہ ہے جبکہ بین فرق معلوم ہوتا ہو اور اس کی مقدار یہ ہے کہ اگر دونوں سورتوں کی آیتیں برابر ہوں  تو تین کی زیادتی سے کراہت ہے اور چھوٹی بڑی ہوں تو آیتوں کی تعداد کا اعتبار نہیں  بلکہ حروف و کلمات  کا اعتبار ہے، اگر کلمات و حروف میں بہت تفاوت ہو ، کراہت ہے اگرچہ آیتیں گنتی میں برابر ہوں مثلاً پہلی میں الم نشرح پڑھی اور دوسری میں لم یکن تو کراہت ہے اگرچہ دونوں میں آٹھ آٹھ آیتیں ہیں۔“  (بہار شریعت ، جلد1، صفحہ548، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم