kiya Naqsh Nalain Pak Masjid Ki Mehrab Mein Laga Sakte Hain ?

کیا نقش نعلین پاک مسجد کی محراب میں لگا سکتے ہیں؟

مجیب: مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Lar:6380

تاریخ اجراء:02جمادی الثانی 1438ھ/02 مارچ 2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حضور ﷺ کے نعلین مبارک کا نقش  مسجد میں محراب کے اندر لگا ہوا ہے ااور امام کے سر سے اونچا ہے   معلوم یہ کرنا ہے کہ محراب ِمسجد میں اس طرح  نقش نعلین مبارک لگانے میں کوئی حرج تو نہیں ؟

سائل:عبد المجید عطاری (امامیہ کالونی  شاہدرہ لاہور)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     دریافت کی گئی صورت  میں اس طرح  محرابِ مسجد میں  نقش نعلین مبارک لگانے میں کوئی حرج نہیں بلکہ باعث برکت ہے۔

     تفصیل اس میں یہ ہے کہ دیوارِ قبلہ اور محراب میں  نعلین پاک کے عکوس یا تحریر یا مقدس مقامات کے ماڈل لگانااس صورت میں مکروہ ہے جب کہ وہ اتنے نیچے ہوں کہ حالت قیام میں سجدہ کی جگہ پر نظر رکھنے کی صورت میں نمازی کو  نظر آئیں کیونکہ ایسی صورت میں  وہ نمازی   کی توجہ کے بٹنے کا سبب بنے گے لیکن صورت ِ مسئولہ میں نعلین مبارک کا عکس چونکہ اتنا اونچا ہے کہ حالت قیام میں اگر سجدہ کی جگہ پر نظر ہو گی تو  اس پر نظر نہیں پڑے گی لہٰذا اس  طرح  لگانے میں کوئی حرج نہیں بلکہ  بنیت تبرک یوں لگانا باعث برکت ہے ۔

     اور اگر اتنا بلند نہیں تو ضرورموقع کراہت میں ہے اور اس میں اندرونی وبیرونی محراب کا تفرقہ نہیں مسجد کا درجہ مسقفہ وصحن دونوں مسجد ہیں اس حالت میں چاہئے کہ اس تحریر پر نمازوں کے اوقات میں غلاف ڈال دیں۔

     علمائے کرام نے نعلین مقدس کے نقشے کو اصل نعلین  کے قائم مقام بتایا اور اس کے لیے وہی اکرام و احترام جو اصل کے لئے تھا ثابت ٹھہرایا اور اس نقشہ مبارکہ  کو پاس رکھنے اور لگانے کے خواص  و برکات ذکر فرمائے اور خود علماء اس کی تعظیم اور  ان سے تبرک کرتے آئے اور اس باب میں اہل ایمان کے لئے روح افزا ارشادت فرمائے بلکہ اس بارے میں مستقل تصانیف لکھیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم