Namazi Ruku Se Uthne Ke Baad Ki Dua Kehna Bhool Jaye Tu Namaz Ka Hukum

نمازی " ربناولک الحمد " کہنا بھول جائے تو کیا حکم ہے ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1805

تاریخ اجراء: 18ذوالحجۃالحرام1444 ھ/7جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص نماز پڑھتے ہوئے تحمید(یعنی اللھم ربنا ولک الحمد ) پڑھنابھول جائےتو کیا نماز ٹوٹ جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز  پڑھتے ہوئے،مقتدی کیلئے صرف تحمید کہنا اور  منفرد یعنی تنہا نماز پڑھنے والے شخص  کیلئے رکوع سے اٹھتے ہوئے  تسمیع  و تحمید( یعنی سمع اللہ لمن حمدہ  ،اللھم ربنا ولک الحمد) دونوں کہنا سنت ہے اور سنت  کے ترک سے نہ تو  نماز فاسد ہوتی ہے اور  نہ ہی سجدہ سہو لازم ہوتا ہے۔بہار شریعت میں ہے:’’رکوع سے اٹھنے میں امام کے ليے سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ کہنا اورمقتدی کے ليے اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد کہنا اورمنفرد کو دونوں کہنا سنت ہے۔(بہار شریعت، حصہ3،صفحہ527،مکتبۃ المدینہ)

   در مختار میں ہے:’’ترک السنۃ لا یوجب فسادا ولا سھوا‘‘ترجمہ:سنت کا ترک نہ نماز کو فاسد کرتا ہے اور نہ ہی سجدہ سہو کو لازم کرتا ہے۔ (در مختار،جلد2،صفحہ207،دار المعرفۃ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم