Namazi Ke Samne Munh Karna Kaisa Hai ?

نماز ی کے سامنے منہ کرنا کیسا ہے؟

مجیب: مولانا شاکرصاحب زید مجدہ

مصدق: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Sar:5248

تاریخ اجراء: 18صفرالمظفر1438ھ/19نومبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نمازی کے بالکل سامنے منہ کرکے بیٹھناکیساہے؟

سائل:امتیازحسین(فیصل آباد) 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جوشخص نمازپڑھ رہاہواس کے سامنے کسی دوسرے شخص کامنہ کرنامکروہ تحریمی ،ناجائزوگناہ ہے،اوریہ گناہ منہ کرنے والے پرہوگااوراگر کوئی شخص پہلے سے چہرہ کئے ہوئے ہواورنمازی اس کی طرف رخ کرکے نمازپڑھے تواب یہ گناہ نمازی پرہوگانہ کہ بیٹھنے والے پر۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم