Namaz Qaza Kab Hoti Hai ?

نمازقضاکب ہوتی ہے ؟

مجیب: ابوحفص محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-952

تاریخ اجراء:       05محرم الحرام1443 ھ/05اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نمازقضاکب ہوتی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازاداکیے  بغیراس نماز کا وقت نکل جائے، تو وہ نماز قضا کہلاتی ہے، محض جماعت چھوٹ جانے سے نماز قضا نہیں ہوتی، حتی کہ اگر کسی نے نمازِ فجر، جمعہ وعیدین کے علاوہ نمازوں کی تکبیرِ تحریمہ وقت کے اندر کہہ لی، اگرچہ مکروہ وقت میں ہو(جیسے عصر کے بعد کے مکروہ وقت میں اسی دن کی عصر) تو اس کی یہ نمازیں ادا ہی کہلائیں گی۔ البتہ! فجر، جمعہ و عیدین کی  نمازوں کا وقت کے اندر سلام پھیر لینا بھی ضروری ہے، ورنہ یہ نمازیں قضا کہلائیں گی۔

   نوٹ: یہ تو قضا کے متعلق جواب تھا، اس کے ضمن میں یہ مسئلہ بھی یاد رہے کہ  اگر جماعت واجب ہو، تو بلا عذرِ شرعی اسے چھوڑنا، جائز نہیں، چھوڑنے والا گناہ گار ہو گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم