مجیب: ابوالفیضان مولانا
عرفان احمد عطاری
فتوی نمبر: WAT-1886
تاریخ اجراء:22محرم الحرام1445ھ/10اگست2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر ظہر کی چار سنتیں ادا کرنے کے بعد یہ
شک ہو کہ شاید بھول سے پانچ رکعات پڑھ لی ہیں ۔ تو کیا
ان سنتوں کا اعادہ واجب ہے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں ظہر کی چار رکعت سنتیں ادا ہو گئیں،ان کو دوبارہ پڑھنا لازم نہیں،کیونکہ
نماز پوری ہونے کے بعد جو شک وارد
ہو ،اس کا کوئی اعتبار نہیں۔
ہاں اگربعدمیں یقین ہوکہ پانچ رکعات ہوئیں تھیں
اورسلام پھیرنے کے بعدکوئی منافی نمازکام بھی کرلیاہوتواعادہ
کرناہوگا۔جیساکہ بہار شریعت میں ہے:” (تعداد رکعات میں ) نماز پوری کرنے کے بعد شک ہوا تو اس کا
کچھ اعتبار نہیں۔“(
بہارِ شریعت ، جلد 01 ، حصہ 04 ،
صفحہ 718 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟