Namaz Momin Ki Meraj Hai, Kya Ye Hadees Hai

 

نماز مومن کی معراج ہے، کیا یہ حدیث ہے؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1740

تاریخ اجراء:06ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/13جون2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز مؤمن کی معراج ہے کیا یہ حدیث پاک ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حدیث پاک کی کسی معتبر کتاب میں بطورِ  فرمانِ رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم  بعینہٖ یہ  جملہ (نماز مومن کی معراج ہے ) نہ مل سکا ، البتہ یہ جملہ مضمون اور مفہوم  کے اعتبار سے احادیث مبارکہ سے ثابت  ہے کہ نماز میں بندے کو اللہ تعالیٰ کا خاص قرب نصیب ہوتا ہے ، جیسانبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”نماز میں بندہ اپنے رب سے ہم کلامی کا شرف پاتا ہے۔“ یعنی دورانِ نماز بندہ اپنے زبانِ قال و زبانِ حال، دونوں سے  اللہ تعالیٰ کی بندگی میں مصروف رہتا ہے ،لہٰذا نماز کو مومن کی معراج کہنا درست ہے مگر خاص پوچھے  گئے جملے کی نسبت، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی طرف کرنے کے لئے ثبوت کی حاجت ہے۔لہٰذا بغیر کسی ثبوت کے اسے نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ واٰلہٖ وسلم کی طرف منسوب نہیں کرسکتے ۔

   حدیثِ پاک میں ہے نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا :”ان احدکم اذا قام فی الصلوۃ فانما یناجی ربہ ما دام فی مصلاہ“ ترجمہ: تم میں سے کوئی جب نماز میں کھڑا ہوتا ہے تو جب تک نماز کی جگہ رہتا ہے ، اپنے رب سے مناجات کرتا ہے۔ (مشکاۃ المصابیح، کتاب الصلوۃ ، باب المساجد، الفصل الاول ،صفحہ69، کراچی )

   اس کی شرح میں علامہ علی قاری رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں :”ای یخاطبہ بلسان القال کالقراءۃ والذکر والدعاء وبلسان الحال کانواع احوال الانتقال ولذا قیل الصلاۃ معراج المومن“ترجمہ: یعنی زبانِ قال سے قراءت ، ذکر و دعا اور زبانِ حال جیسے نماز کے ارکان میں جانےکے ذریعے اللہ تعالیٰ سے کلام کرتا ہے ، اسی وجہ سے کہا گیا  کہ نماز مومن کی معراج ہے ۔ (مرقاۃ المفاتیح ، کتاب الصلوۃ ، باب المساجد،الفصل الاول ، جلد2، صفحہ224، ملتان )

   ایک موقع پر نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:”ان المصلی یناجی ربہ فلینظر ما یناجیہ بہ“ترجمہ: بے شک نمازی اپنے رب سے ہم کلام ہوتا ہے ، اسے دیکھنا چاہیے کہ وہ کیا کلام کرتا ہے ۔ (مشکاۃ المصابیح، کتاب الصلوۃ ، باب القراءۃ فی الصلاۃ ،الفصل الثانی ،صفحہ81، کراچی )

   اس کے تحت مرقاۃ المفاتیح میں ہے :”ای یحادثہ ویکالمہ وھو کنایۃ عن کمال قربہ المعنوی لان الصلاۃ معراج المومن“ ترجمہ: یعنی اللہ تعالیٰ سے بات چیت کرتا ہے ، یہ اللہ تعالیٰ کا معنوی قرب حاصل ہونے سے کنایہ ہے کیونکہ نماز مومن کی معراج ہے۔ (مرقاۃ المفاتیح ، کتاب الصلوۃ ، باب القراءۃ فی الصلاۃ ،الفصل الثانی ، جلد2، صفحہ303، ملتان )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم