Namaz Mein Ungliyan Chatkane Se Namaz Ko Dobara Parhna Wajib Hoga Ya Nahi?

نماز میں انگلیاں چٹخانے سے نماز کو دوبارہ پڑھنا واجب ہوگا یا نہیں؟

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1104

تاریخ اجراء: 06ربیع ا لاول1445 ھ/23ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   انگلیاں چٹخانے سے نماز مکروہِ تحریمی ہوتی ہے تو کیا واجب الاعادہ بھی ہوگی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز میں انگلیاں چٹخانا مکروہ تحریمی،ناجائزوگناہ ہے ۔جس نماز میں ایسا عمل کیا، توبہ کرنے کے ساتھ ساتھ وہ نماز بھی دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔

   فتاویٰ فقیہِ ملت میں ہے:”نماز میں انگلیاں چٹکانا بھی مکروہ تحریمی ہے۔ حدیث شریف میں ہے:لا تفرقع اصابعک وانت فی الصلاۃ یعنی جب تم نماز کی حالت میں ہو تو انگلیاں نہ چٹکاؤ(سنن ابن ماجہ)۔۔۔۔اور جن صورتوں میں نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے ،ان نمازوں کا دہرانا واجب ہوتا ہے۔“ (فتاوی فقیہ ملت، جلد1،صفحہ 183،شبیر برادرز، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم