Namaz Mein Sana Aur Durood Pak Parhna Konsi Sunnat Hai ?

نماز میں ثناء اور درود پاک پڑھنا کون سی سنت ہے ؟

مجیب:ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر:WAT-1183

تاریخ اجراء:23ربیع الاول1444ھ/20اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز میں ثناء اور درود پاک پڑھنا سنت مؤکدہ ہے یا غیر مؤکدہ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز میں پہلی رکعت میں تکبیر تحریمہ کے بعد ثناء اور قعدہ اخیرہ میں درود پاک پڑھنا سنت مؤکدہ ہے اور سنت مؤکدہ کے بارے میں حکم یہ ہے کہ  انہیں ترک کرنے کی اجازت نہیں ،ایک آدھ بارچھوڑنے پرعتاب (سرزنش)کامستحق  ہوتاہے اور ترک کرنے کی عادت بنانے والا گنہگار ہوتاہے ۔

   فتاوی رضویہ میں ہے" سبحانک پڑھناسنت ہے بغیر اس کے نماز ہوجاتی ہے مگر بلا ضرورت ترک  سنت کی اجا زت نہیں اور عادت ڈالنے سے گناہگار ہوگا۔" (فتاوی رضویہ،ج 6،ص 182،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   فتاوی امجدیہ میں ہے”نماز میں درود شریف پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔" (فتاوی امجدیہ،ج 1،ص 75،مکتبہ رضویہ،کراچی)

   بہار شریعت میں ہے"سنتیں بعض مؤکدہ ہیں کہ شریعت میں اس پر تاکید آئی۔ بلاعذر ایک بار بھی ترک کرے تو مستحق ملامت ہے اورترک کی عادت کرے تو فاسق، مردود الشہادۃ، مستحق نار ہے۔" (بہار شریعت،ج 1،حصہ 4،ص 662،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم