Namaz Mein Kamar Par Hath Rakhne Ka Hukum

نماز میں کمر پر ہاتھ رکھنے کا حکم

مجیب:مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2863

تاریخ اجراء: 29ذوالحجۃ الحرام1445 ھ/06جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز میں کمر پر ہاتھ رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز میں کمر پر ہاتھ رکھنا مکروہ تحریمی ہے، نماز کے علاوہ بھی کمر پر ہاتھ رکھنے سے بچنا چاہئے۔

   سنن الترمذی میں ہے” عن أبي هريرة، أن النبي صلى الله عليه وسلم نهى أن يصلي الرجل مختصرا“ ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے  نماز میں کمر پر ہاتھ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔(سنن الترمذی،رقم الحدیث 383،ج 2،ص 222،مطبوعہ مصر)

   در مختار میں ہے”(و)کرہ۔۔۔(التخصر )وضع الید علی الخاصرۃ للنھی،(ویکرہ خارجھا) تنزیھا“ ترجمہ:نماز میں کمر پر ہاتھ رکھنا مکروہ(تحریمی) ہے کیونکہ اس سے ممانعت وارد ہے اور نماز کے علاوہ بھی مکروہ تنزیہی ہے۔(در مختار مع رد المحتار،کتاب الصلاۃ،ج 1،ص 643،642،دار المعرفۃ،بیروت)

   بہارِ شریعت میں ہے’’ کمر پر ہاتھ رکھنا مکروہ تحریمی ہے، نماز کے علاوہ بھی کمر پر ہاتھ رکھنا نہ چاہیے۔‘‘(بہارِ شریعت، ج1،حصہ 3،ص625، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم