Namaz Mein Jamai Rokne Ke Liye 3 Bar Hath Uthana

نماز میں جماہی روکنے کے لیے تین بار ہاتھ اٹھانا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-2267

تاریخ اجراء: 29جمادی الاول1445 ھ/14دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نمازمیں اگرجماہی آئے،توکیا 3 بارہاتھ اٹھاکرجماہی روک سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازمیں جماہی(Yawn)آئے،تومنہ بندکیے رکھنامستحب ہےاورایک رُکن،مثلاً: قیام،رکوع،سجود،وغیرہ میں ایک ہاتھ کوبضرورت دو باراٹھانے کی اجازت ہے،تین باراٹھانے سے نمازٹوٹ جائے گی،لہٰذاجماہی آئے،تواولاً:اس کوویسے ہی روکنے کی کوشش کرنی چاہیے، اس کاایک طریقہ یہ ہے کہ دانتوں سے ہونٹ کودبادیاجائے،پھربھی نہ رکے،توقیام میں سیدھے ہاتھ کی پشت  سے منہ ڈھانپ لے اورقیام کے علاوہ اورمقامات پربائیں ہاتھ کی پشت سے یادونوں میں آستین سے اوربلا ضرورت ہاتھ یا کپڑے سے مونھ ڈھانکنا، مکروہ ہے۔

   بہار شریعت میں  نماز کے مستحبات کے بیان میں ہے” جماہی آئے تو مونھ بند کيے رہنا اور نہ رُکے تو ہونٹ دانت کے نیچے دبائے اور اس سے بھی نہ رُکے تو قیام میں داہنے ہاتھ کی پُشت سے مونھ ڈھانک لے اور غیر قیام میں بائیں کی پُشت سے یا دونوں میں آستین سے اور بلا ضرورت ہاتھ یا کپڑے سے مونھ ڈھانکنا، مکروہ ہے۔"(بہار شریعت،ج 1،حصہ 3،ص 538،مکتبۃ المدینہ)

   بہار شریعت ہی میں ہے” نما زمیں بالقصد جماہی لینا مکروہ تحریمی ہے اور خود آئے تو حرج نہیں، مگر روکنا مستحب ہے اور اگر روکے سے نہ رُکے تو ہونٹ کو دانتوں سے دبائے اور اس پر بھی نہ رُکے تو داہنا یا بایاں ہاتھ مونھ پر رکھ دے یا آستین سے مونھ چھپالے، قیام میں دہنے ہاتھ سے ڈھانکے اور دوسرے موقع پر بائیں سے۔"(بہار شریعت،ج 1،حصہ 3،ص 627،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم