Namaz Mein Bhool Kar Ungliyan Chatkhane Ka Hukum

نمازمیں بھول کرانگلیاں چٹخانے کاحکم

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1588

تاریخ اجراء: 07شوال المکرم1444 ھ/28اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی نمازمیں اپنی عادت کی وجہ سے بھول کر انگلیاں چٹخادے تو نماز کا کیاحکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز میں انگلیاں چٹخانا مکروہ تحریمی ہے ۔جس نماز میں ایسا عمل کیاگیا،اسے دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔اب یہ عمل خواہ عادت کی وجہ سے کیایابغیرعادت کیا،دونوں صورتوں میں نمازدوبارہ پڑھناضروری ہے ۔

   فتاوی فقیہِ ملت میں ہے:”نماز میں انگلیاں چٹکانا بھی مکروہ تحریمی ہے۔ حدیث شریف میں ہے:"لا تفرقع اصابعک وانت فی الصلاۃ۔"یعنی جب تم نماز کی حالت میں ہو تو انگلیاں نہ چٹکاؤ(سنن ابن ماجہ)۔۔۔۔اور جن صورتوں میں نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے ،ان نمازوں کا دہرانا واجب ہوتا ہے۔“(فتاوی فقیہ ملت، جلد1،صفحہ 183،شبیر برادرز، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم