Namaz Mein Attahiyat Ko 2 Bar Parhna

نماز میں التحیات کو 2 بار پڑھنے کا حکم

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2213

تاریخ اجراء: 01جمادی الاول1445 ھ/16نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فرض  نماز میں تشہد کے اندرمکمل   التحیات کو دو مرتبہ پڑھ لیا، تو  نماز کا کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس کی درج ذیل صورتیں ہیں:

    (1)فرض، واجب اور سنن مؤکدہ  کےقعدہ اولیٰ میں تشہد پڑھ لینے کے بعد دوبارہ تشہد پڑھا، تو قیام میں تاخیر ہونے کی وجہ سے ترک واجب لازم آئے گا اور ایسا بھولے سے ہوا، تو سجدہ سہو لازم ہو گا، لیکن اگر جان بوجھ کر ایسا کیا، تو سجدہ سہو کافی نہیں ہو گا، بلکہ  نماز واجب  الاعادہ ہو گی  اور اس صورت میں توبہ بھی لازم ہو گی۔

   (2) فرض، واجب اور سنن مؤکدہ وغیرموکدہ اورنوافل  کےقعدہ اخیرہ میں یاسنن غیرموکدہ اورنوافل کے قعدہ اولی میں   تشہد کا تکرار واقع ہو، تو اس کی وجہ سے ترکِ واجب لازم نہیں آتا، لہٰذا سجدہ سہو یا اعادے وغیرہ کا حکم نہیں ہو گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم