Namaz Mein Allergy Ki Wajah Se Bar Bar Romal Istemal Karna Ya Kharish Karna

الرجی کی وجہ سے نماز میں بار بار رومال استعمال کرنا یاخارش کرنا

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1171

تاریخ اجراء: 05جمادی الاول1445 ھ/20نومبرے2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی شخص کو الرجی ہو اور نزلے کی وجہ سے رومال استعمال کرنا پڑتا ہو، تو کیا  نماز میں رومال استعمال کر سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر رومال استعمال کرنے میں عملِ کثیر کا ارتکاب کیا، تو نماز ہی فاسد ہو جائے گی ، اس میں دو یا تین بار کرنا ضروری نہیں البتہ اگر عملِ قلیل کے ساتھ استعمال کیا تو ایک رکن میں صرف دو بار تک کی اجازت ہے ، تیسری بار میں نماز ٹوٹ جائے گی۔

   عملِ کثیر کا معنی یہ ہے کہ ایسا کام کیا جس کو دور سے دیکھنے والا یہ سمجھے کہ ایسا عمل کرنے والا نماز میں نہیں ہے  نیز وہ کام نہ تو اعمالِ نماز سے ہو اور نہ ہی اصلاحِ نماز کے لیے کیا گیا ہو۔ اگردیکھنے والے کو شک ہو کہ نماز میں ہے یا نہیں تو ایسا عمل ، عملِ قلیل ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم