Namaz Me Aurat Astin Fold Kar Ke Chadar Orh Le To

عورت کی آستین فولڈ ہو اور اوپرچادر موجود ہو تو نماز کا حکم

مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-125

تاریخ اجراء: 15 رجب المرجب  1443 ھ/17فروری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا سوال یہ ھے کہ اگر عورت اپنی قمیض کے بازو فولڈ کر کے نماز پڑھے مگر اوپر سے بڑی چادر لے لی ہے  جس سے ستر ظاہر نہیں ھو رہا تو نماز کا کیا حکم ہوگا رہنمائی فرما دیجئے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر آستین  آدھی کلائی سے زیادہ  فولڈ کی تونماز مکروہ تحریمی  ہے اوراس کا اعادہ واجب ہے اگرچہ اوپر چادر موجود تھی ۔اورآدھی کلائی یا اس  سے کم فولڈ تھی  اوراوپرچادرتھی جس سے   کلائی نظر نہیں آرہی تھی تو بلاکراہت نماز ہوگئی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم