Namaz Makrooh Tahrimi Hone Ke Liye Makrooh Tahrimi Ka Poori Namaz Mein Paya Jana Zaroori Hai Ya Kuch Waqt Mein ?

نماز مکروہ تحریمی ہونے کے لئے مکروہ تحریمی فعل کا پوری نماز میں پایا جانا ضروری ہے یا کچھ وقت میں ؟

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-946

تاریخ اجراء:13ذیقعدۃالحرام1444 ھ/03جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز کے مکروہاتِ تحریمہ میں سے اگر کوئی مکروہ پوری نماز میں اول تا آخر پایا جائے،تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی یا نماز کےکسی جز یا حصہ میں پائے جانے سےبھی مکروہ  ہوجائےگی؟مثلاً:نماز سے پہلے ہی کسی کی آستین آدھی کلائی سے زیادہ چڑھی ہوئی تھی ،اس نے نماز شروع کردی، اب اگر وہ عملِ قلیل کے ذریعے آستین درست کرلے، تو اس کی نماز کراہت سے نکل جائےگی یا اب بھی مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ ضروری نہیں کہ مکروہاتِ تحریمہ  میں سے کوئی مکروہِ تحریمی نماز میں اول تا آخر پایا جائے، تو ہی نماز مکرو تحریمی ہو گی۔ نماز سے پہلے آستین آدھی کلائی سے زیادہ  اوپر چڑھائی ہوئی تھی، اسی حالت میں نماز میں داخل ہوا،تو نماز شروع ہی کراہت تحریمی کے ساتھ ہوئی، اب اگر وہ عملِ قلیل کے ذریعے آستین درست کرلے ،تو بھی اس کی نماز کراہت سے نہیں نکلے گی، یعنی اب بھی واجب الاعادہ ہوگی۔

   صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرتِ علاّمہ مولانا  مفتی  محمدامجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ” کوئی آستین آدھی کلائی سے زیادہ چڑھی ہوئی یا دامن سمیٹے نماز پڑھنا بھی مکروہِ تحریمی ہے،خواہ پیشتر سے چڑھی ہو یا نماز میں چڑھائی۔(بھارِ شریعت،جلد 1،صفحہ 624،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم