Namaz Kitni Awaz Mein Parhni Zarori Hai ?

نمازکتنی آواز میں پڑھنا ضروری ہے؟

مجیب: مولاناجمیل غوری صاحب زید مجدہ

مصدق: مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Fmd:0286

تاریخ اجراء: 16جمادی الاول 1438ھ/14فروری2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ کیا نماز اتنی اونچی آواز سے پڑھنا ضروری ہے، کہ اپنے کان سن لیں ،اگر اپنی آواز نہ سنائی دے ،یا بعض الفاظ سنائی نہ دیں، تو نماز کا کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

نماز میں جن چیزوں کا پڑھنا فرض یا واجب یا سنت یا مستحب ہے، ان کو اتنی آواز میں پڑھنا،کہ شوروغل یا ثقل سماعت کا عارضہ نہ ہو تو اس کی آواز اپنے کانوں سے سنے ،علی الترتیب فرض یا واجب یا سنت یا مستحب رہے گا ۔لہٰذا، اگر کسی چیز کا پڑھنا فرض تھا، جیسے تکبیر تحریمہ یا قراءت بہت ہی ہلکی آواز میں کی، کہ خود کو بھی آواز نہیں آئی، تو فرض ادا نہ ہوا ،ایسے ہی یہ نماز پڑھ لی ،تو اس نماز کو از سر نو پڑھنا فرض ہوگا ۔اور جس چیز کا پڑھنا واجب تھا،جیسے التحیات ،اس کا پڑھنا خود کو سنائی نہ دیا تو واجب ادا نہ ہوا، ایسے ہی نماز پڑھ لی، تو نماز کا اعادہ، یعنی اس نماز کا دوبارہ سے پڑھنا واجب ہوگا ۔اور جس چیز کا پڑھناسنت تھا ،جیسے رکوع وسجود کی تسبیحات وغیرہ اس کے پڑھنے میں آواز خود کے کانوں کو سنائی نہ دی تو سنت ادا نہ ہوئی ،ایسی نماز کا اعادہ مستحب ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم