Namaz Ki Chand Sunnat e Muakkadah Bata Dein

نماز کی چند موکدہ سنتیں بتادیں

مجیب: ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1320

تاریخ اجراء:       15جمادی الاولیٰ1444 ھ/11دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نمازکی  چندموکدہ سنتیں بتادیجیے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازکی بعض سنت مؤکدہ یہ ہیں:

   (1)تکبیرتحریمہ  میں ہاتھ اٹھانا، سنت موکدہ ہے۔ منیۃ المصلی اوراس کی شرح غنیۃ المستملی میں ہے:"ولایترک رفع الیدین عند التکبیر لانہ سنۃ موکدۃ ولواعتادترکہ یاثم"اورتکبیرکےوقت ہاتھ اٹھاناترک نہ کرے، اس لیےکہ یہ سنت مؤکدہ ہے،اگراس کےترک کی عادت بناتاہے،توگناہ کارہوگا۔ (غنیۃ المستملی شرح منیۃ المصلی، ص262، مطبوعہ:کوئٹہ)

   (2)ثنا پڑھنا سنت موکدہ ہے۔ فتاوی رضویہ میں ہے:" سبحانک پڑھناسنت ہے بغیر اس کے نماز ہوجاتی ہے مگر بلا ضرورت ترک  سنت کی اجا زت نہیں اور عادت ڈالنے سے گناہگار ہوگا۔" (فتاوی رضویہ،ج06،ص182، مطبوعہ: رضا فاؤنڈیشن لاہور)

   (3)علامہ بدر الدین عینی علیہ الرحمہ نے بنایہ شرح ہدایہ میں تعوذپڑھنے کو بھی سنت موکدہ فرمایا۔بنایہ میں ہے:" ظاهر الأمر يقتضي أن يكون التعوذ فرضا كما قال به عطاء، إلا أن السلف أجمعوا على أنه سنة مؤكدة"(الہدایۃ مع شرح البنایۃ،ج2 ،ص216،مطبوعہ:مکتبۃ رشیدیہ :کوئٹہ)

   (4) قعدہ اخیرہ میں  درود شریف پڑھنا سنت موکدہ ہے۔ فتاوی امجدیہ میں ہے:" نمازمیں درود شریف پڑھناسنت مؤکدہ ہے ،کہ قصداً ترک کرنابراہے،اورایساشخص مستحق ملامت وعتاب ہے" (فتاوی امجدیہ،ج01،ص75،مطبوعہ: مکتبہ رضویہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم