Namaz me ruku ya sajdah ki tasbeeh aik bar parhne ki aadat banana kaisa ?

نماز میں رکوع یا سجدہ کی تسبیح ایک بار پڑھنے کی عادت بنانا کیسا ؟

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-734

تاریخ اجراء:13جمادی الاول 1444  ھ/08دسمبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال   

     رکوع یا سجود کی تسبیحات ایک ایک بار پڑھنے کی عادت بنا لی تو کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     بلاضرورت تین تسبیح سے کم  پڑھنامکروہِ تنزیہی ہےیعنی ناپسندیدہ عمل ہے۔اس کی عادت بنانا اگرچہ گناہ نہیں لیکن بلاوجہ اس کی عادت نہیں بنانی چاہیے۔

     بہار شریعت میں مکروہات تنزیہیہ بیان کرتےہوئے صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”سجدہ یا رکوع میں بلا ضرورت تین تسبیح سے کم کہنا۔“ (بہار شریعت، جلد1، صفحہ630، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)

     اور مکروہِ تنزیہی کا حکم بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ” مکروہ تنزیہی: جس کا کرنا شرع کو پسند نہیں مگر نہ اس حد تک کہ اس پر وعید عذاب فرمائے ۔یہ سنّتِ غیر مؤکدہ کے مقابل ہے۔ (بہار شریعت، جلد1، صفحہ284، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم