Namaz Ke Doran Kisi Ke Satar Par Nazar Par Jaye Tu Kya Hukum Hai ?

نمازکے دوران کسی کے ستر پر نظر پڑجانے کا حکم

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2068

تاریخ اجراء: 27ربیع الاول1445 ھ/14اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک  بندہ  صف میں  آ  گے  نماز  میں ہو اور  ا سکے پیچھے  ایک  دوسرا بندہ نماز  پڑھ رہا ہو ایسے  میں پہلی  صف  والے بندے کی  پینٹ  تھوڑا  نیچے    گر  جائے  تو  جو کہ    آجکل کا   فیشن ہے  ایسے  میں  کچھ   حصہ  ستر  کا ظاہر ہوتا  ہے  اور پیچھے نماز پڑھنے   والے کی  نظر   اس پر پڑ جائے تو   پیچھے نماز پڑھنے والے کی نماز  ہو  گئی یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازکے دوران کسی کےسترپرنظرپڑجانےسے نمازفاسدنہیں ہوتی ،البتہ لازم ہوتا ہے کہ فوراوہاں سےنگاہ ہٹالی جائے ۔ اور بلاعذر شرعی ایساکپڑااستعمال کرناجائزنہیں کہ جس سے  سجدے وغیرہ میں جانے سے سترعورت ظاہرہو۔

   بنایہ شرح ہدایہ میں ہے” ولو نظر المصلي إلى عورة غيره لا تفسد صلاته عند أبي حنيفة - رحمه الله - قال المرغيناني: هو قولهما“ترجمہ:اگر نماز پڑھنے والے نے دوسرے کا ستر دیکھ لیا تو امام اعظم علیہ الرحمۃ کے نزدیک اس کی نماز فاسد نہیں ہوگی ۔مرغینانی نے فرمایا:یہی صاحبین رحمھما اللہ کا قول ہے۔ (بنایہ شرح ھدایۃ،کتاب الصلاۃ،ج 2،ص 131، دار الكتب العلمية ، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم