Namaz Mein Hasne Se Wazu Aur Namaz Ka Hukum

نماز میں ہنسنے کا کیا حکم ہے ؟

مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1901

تاریخ اجراء:03صفر المظفر1445ھ/21اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز کے دوران ہنسنے سے نماز ٹوٹ جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حکم شرعی یہ ہے کہ رکوع و سجود والی نماز جیسے پانچ وقت کی نماز اور جمعہ و عیدین وغیرہ میں بالغ اگر قہقہہ لگائے یعنی اتنی آواز سے ہنسے کہ دوسرے بھی اس کی آواز سن سکتے ہوں ، تو نماز بھی ٹوٹ جائے گی اور وضو بھی ٹوٹ جائے گا اور اگر اتنی آواز سے ہنسے کہ صرف اپنے کانوں تک آواز آئے ، تو نماز ٹوٹ جائے گی ، وضو نہیں ٹوٹے گا اور اگر صرف مسکرائے یعنی اتنی آواز نہ نکلے کہ جو اپنے کانوں تک آ سکتی ہو ، تو نہ نماز ٹوٹے گی اور نہ وضو ٹوٹے گا ۔ البتہ!  نمازِ جنازہ میں قہقہہ لگانے اور ہنسنے دونوں سے وضو نہیں ٹوٹتا لیکن دونوں صورتوں میں  نماز ٹوٹ جاتی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم