Namaz Ke Andar Surah Fatiha Parhte Hue Galti Karna

نمازمیں نستعین کو نستاعین پڑھنا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2109

تاریخ اجراء: 05ربیع الثانی1445 ھ/21اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک امام جماعت کرواتے ہوئے "نستعین"کو"نستاعین "پڑھتاہے تواس کی نمازکاکیاحکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس امام کے پیچھے پڑھی گئی نمازیں نہ ہوئیں جتنی نمازیں اس کے پیچھے پڑھی ہیں سب نمازوں کو دہرانا فرض ہے۔  فتاوی رضویہ شریف میں ہے: ” اگر ایسی غلطیاں کرتا ہے کہ معنی میں فساد آتا ہے مثلاً حرف کی تبدیل جیسےع ط ص ح ظ کی جگہ و ت س ہ زپڑھناکہ لفظ مہمل رہ جائے یامعنی میں تغیر فاحش راہ پائے یاکھڑا پڑا کی بدتمیزی کہ حرکات بڑھ کر حروف مدہ ہوجائیں اور وہی قباحتیں لازم آئیں، جس طرح بعض جہال نستعین کو نستاعین پڑھتے ہیں کہ بے معنی یا " لَاالَى اللّٰهِ تُحْشَرُوْنَ" بلام تاکید کو "لاا لی اﷲ تحشرون "بلائے نافیہ کہ تغیر معنی ہے تو ہمارے ائمہ متقدمین کے مذہب صحیح ومعتمد محققین پر مطلقاً خود اس کی نماز باطل ہے۔ کما حققہ ورجححہ المحقق فی الفتح والحلبی فی الغنیۃ وغیرھما (محقق نے فتح میں اورحلبی نےغنیـہ میں اور دیگر لوگوں نے اپنی کتب میں اس کی تحقیق کی ہے۔) اور جب اُس کی اپنی نہ ہوگی تو قواعدداں وغیرقواعد داں کسی کی اس کے پیچھے نہ ہو سکے گی۔ فان صلٰوۃ المأموم مبتنیۃ علی صلٰوۃ الامام  (کیونکہ مقتدی کی نماز امام کی نماز پر مبنی ہے۔ت)۔“(فتاوی رضویہ ، جلد6، صفحہ489،490، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم