Namaz e Panjgana Ummat e Muhammadia Ki Khasosiyat

نمازپنجگانہ امت محمدیہ(علی صاحبھاالصلوۃ والسلام) کی خصوصیت

مجیب: ابوواصف محمد آصف عطاری

فتوی نمبر: WAT-908

تاریخ اجراء:       16ذیقعدۃالحرام1443 ھ/16جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جس طرح ہم پر پنج وقتہ نماز فرض ہیں ،کیا اسی طرح پچھلی امتوں پر بھی نماز فرض تھی اورتھی تو کتنے وقت کی نماز فرض تھی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اللہ تعالی کے فضل وکرم سے نماز پنجگانہ امت محمدیہ(علی صاحبھاالصلوۃ والسلام) کی خصوصیت ہے۔پہلے کسی امت کویہ سعادت نہیں ملی ۔بنی اسرائیل پر دووقت کی نماز یں فرض تھیں ،دو رکعتیں صبح اور دو رکعتیں شام۔بقیہ امتوں کاحال خداجانے لیکن اتناضرورہے کہ یہ پانچوں ان میں کسی کونہ ملیں ۔

   چنانچہ فتاوی رضویہ میں ہے:" نماز پنجگانہ اللہ عزّوجل کی وہ نعمتِ عظمٰی ہے کہ اس نے اپنے کرمِ عظیم سے خاص ہم کو عطا فرمائی ہم سے پہلے کسی امت کو نہ ملی، بنی اسرائیل پر دو(۲ )ہی وقت کی فرض تھی وہ بھی صرف چار(۴)رکعتیں دو(۲ )صبح دو(۲ )شام، وہ بھی ان سے نہ نبھی ۔۔۔۔اورامتوں کاحال خداجانے مگراتناضرورہے کہ یہ پانچوں ان میں کسی کونہ ملیں ۔"(فتاوی رضویہ،جلد5،صفحہ43،44،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم