Namaz Dohrane Ke Liye Iqamat Kehne Ka Hukum

نماز دہرانے کے لیے اقامت کہنے کا حکم

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2678

تاریخ اجراء: 16شوال المکرم1445 ھ/25اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ فرض نماز جماعت سے پڑھی لیکن  بعدمیں معلوم ہواکہ وہ صحیح نہ ہوئی تواب اگر دوبارہ پڑھی جائے، تو اقامت لازم ہوگی یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر فرض نماز دوبارہ پڑھی جائے اور وقت باقی ہو، تو اسی مسجد میں جماعت سے نمازپڑھیں اور زیادہ ٹائم نہ گزرا ہو، تو دوبارہ نماز پڑھنے کےلیے اِقامت کی بھی حاجت نہیں،ہاں  زیادہ وقفہ ہوا تو اِقامت کہی جائے گی ۔

   چنانچہ بہار شریعت میں ہے :” لوگوں نے مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھی، بعد کو معلوم ہوا کہ وہ نماز صحیح نہ ہوئی تھی اور وقت باقی ہے، تو اسی مسجد میں جماعت سے پڑھیں اور اَذان کا اعادہ نہیں اور فصل طویل نہ ہو، تو اِقامت کی بھی حاجت نہیں اور زیادہ وقفہ ہوا تو اِقامت کہے اور وقت جاتا رہا، تو غیر مسجد میں اَذان و اِقامت کے ساتھ پڑھیں۔ “(بہار شریعت،ج 01،حصہ 03،ص465،مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم