Mushaddad Harf Par Tashdeed Na Parhi To Namaz Ka Kya Hukum Hai ?

مشدد حرف پر تشدید نہ پڑھی تو نماز کا کیا حکم ہے ؟

مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1983

تاریخ اجراء: 18صفرالمظفر1445ھ /05ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سورۂ فاتحہ میں" ایاک نعبد" پڑھتے وقت اگر" ایاک" کے یاء کو مخفف یعنی بغیر تشدید کے پڑھا ، تو کیا نماز ہو جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں نماز درست ہو گئی کیونکہ اعرابی غلطی سے اگر معنی نہ بگڑیں ، تو نماز ہو جاتی ہے ۔

   بہار شریعت میں ہے : ”اعرابی غلطیاں اگر ایسی ہوں ، جن سے معنی نہ بگڑتے ہوں ، تو مفسد نہیں ۔۔۔ تشدید کو تخفيف پڑھا جیسے (اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ) میں ی پر تشدید نہ پڑھی، (اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ) میں ب پر تشدید نہ پڑھی، (قُتِّلُوْا تَقْتِیْلاً) میں ت پر تشدید نہ پڑھی، نماز ہو گئی۔“ (بہارِ شریعت ، حصہ3 ، ج1 ، ص554 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم