Musafir Shakhs Muqeem Imam Ke Piche Kitni Rakat Namaz Parhe ?

مقیم امام کے پیچھے مسافر کتنی رکعتیں پڑھے گا؟

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-482

تاریخ اجراء: 20 جمادی الاخری  1443ھ/24جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسافر اگر مقیم امام کے پیچھے  چاررکعتی نمازکی دو رکعتیں پڑھے، تو اس کی نماز کا کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسافر اگر مقیم امام  کے پیچھےچاررکعتی نماز پڑھے، تو اب اس پربھی چار رکعتیں پڑھنا فرض ہو گا، اس صورت میں وہ قصر نہیں کر سکتا، لہٰذااگر اس نے دو رکعت  پر نماز ختم کرنے کے لیے سلام پھیر دیا،تو اس کی نماز فاسد ہوجائے گی اور اب اس پر دوبارہ نماز پڑھنا فرض ہو گا ، اوردوبارہ پھراگرمقیم امام کے پیچھے پڑھے گاتوچاررکعتیں ہی پڑھے گا،ہاں اگرتنہاپڑھتاہےیامسافرکے پیچھے پڑھتاہے تودورکعات ہی پڑھے گا۔ البتہ اگر نماز وقت کے اندر  دوبارہ پڑھنے کے وقت وہ مقیم ہو گیا، تو تنہاپڑھنے کی صورت میں بھی  چار رکعتیں  ہی پڑھے گا۔

      نوٹ: اگر نماز قضا ہو گئی، تو اس نماز کے آخر ی وقت میں اس کی حالت کو دیکھا جائے گا، اگر آخری وقت میں مقیم تھا، تو چار رکعتوں کی قضا  کرے گا اور اگر آخری وقت میں مسافر تھا، تو دو رکعتوں کی قضاکرے گا۔اورمسافراپنی حالت سفرکی قضانمازوں میں مقیم امام کی اقتدانہیں کرے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم