مجیب:ابو حمزہ محمدحسان عطاری
مصدق:مفتی فضیل رضا عطاری
فتوی نمبر:Book-147
تاریخ اجراء:17محرم الحرام1429ھ/27جنوری2008ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ مسافر کو جس مقام پر جاناہےوہاں پہنچ جائے اور جمعہ پڑھنا چاہے، تو کیا امام کے پیچھے جمعہ پڑھ سکتا ہے یا ظہر پڑھےگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں ایسا شخص جمعہ پڑھ سکتا ہے اور جمعہ پڑھنا اس کے لیے افضل ہے ۔
صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :’’جمعہ واجب ہونے کے لیے گیارہ شرطیں ہیں ۔ ان میں سے ایک بھی معدوم ہو، تو فرض نہیں پھر اگر پڑھے تو ہوجائے گا، بلکہ مرد عاقل بالغ کے لئے جمعہ پڑھنا افضل ہے ۔ پہلی شرط لکھتے ہیں شہر میں مقیم ہونا ۔“( بہار شریعت ، جلد 1، صفحہ 770، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)
علامہ علاؤالدین حصکفی رحمۃ اللہ علیہ جمعہ کے فرض ہونے کی شرائط لکھنے کے بعد فرماتے ہیں :’’ان اختار العزیمۃ وصلاھا وھو مکلف بالغ عاقل وقعت فرضا عن الوقت‘‘ اگر اس نے عزیمت کو اختیار کیا اور جمعہ پڑھ لیا درآنحالیکہ وہ مکلف ہو یعنی عاقل بالغ ہو،تو فرضِ وقت ہی ادا ہوگا ۔
علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:’’ای صلاۃ الجمعۃ لانہ رخص لہ فی ترکھا الی الظھر فصارت الظھر فی حقہ رخصۃ والجمعۃ عزیمۃ‘‘یعنی عزیمت سے مراد یہ ہے کہ اس نے جمعہ پڑھ لیا، کیونکہ ظہر کی ادائیگی پر اس کے لئے جمعہ چھوڑنے کی رخصت تھی، تو ظہر اس کے حق میں رخصت ہے اور جمعہ عزیمت ۔( درمختار مع رد المحتار، جلد 03، صفحہ 33، مطبوعہ کوئٹہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟