Muqtadi Tashahhud Ya Dua e Qunoot Na Parhe Tu UsKi Namaz Ka Hukum

مقتدی تشہدیادعائےقنوت نہ پڑھے،تواس کی نمازکاحکم

مجیب: ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1562

تاریخ اجراء: 16رمضان المبارک1444 ھ/07اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگرمقتدی تشہدیادعائےقنوت نہ پڑھے،تواس کی نمازہوجائےگی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگرمقتدی سہواًکوئی واجب چھوڑدے،مثلاًتشہدپڑھنابھول جائے،یادعائےقنوت  بالکل نہ پڑھے،تواس صورت میں مقتدی پرسجدہ سہووغیرہ کچھ لازم نہیں ہوگا،کہ امام کی اقتداء میں مقتدی کاسہومعاف ہے۔البتہ اگرمقتدی قصداًکوئی واجب ترک کرے، تواس صورت میں اس کی نمازواجب الاعادہ ہوگی،یعنی امام کےنمازمکمل کرنے کے بعد، واجب الاعادہ کی نیت سے مقتدی کووہ نمازلوٹانی ہوگی۔

   یادرہے!اگرمقتدی مکمل دعائےقنوت نہ پڑھے،لیکن کچھ حصہ دعائے قنوت کاپڑھ لے، یاپھرمشہوردعائےقنوت کےعلاوہ کوئی اوردعائےماثورہ پڑھ لے،تواس صورت میں اس کاواجب اداہوجائےگا،کہ وترمیں مشہوردعائےقنوت (اللھم انانستعینک ۔الخ )ہی پڑھنا،واجب نہیں ہے،بلکہ دیگردعائیں بھی پڑھ سکتےہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم