Miyan Biwi Nafil Namaz Jamat Se Ada Karsakte Hain Ya Nahi ?

میاں بیوی کا نفل نماز جماعت سے ادا کرنا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-2032

تاریخ اجراء: 10ربیع الاول1445 ھ/27ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیامیاں بیوی ایک ساتھ نفل نمازکبھی کبھارجماعت کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں؟  

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں!میاں بیوی   نفل نمازجماعت کے ساتھ اداکر سکتے ہیں ،جماعت کا طریقہ کار یہ ہے کہ مردجماعت کروائے اور عورت جماعت میں مرد  کے پیچھے کھڑی ہویا  کم ازکم ایسی جگہ کہ  عورت کی پنڈلی مردکی پنڈلی یااس کے کسی عضوکے برابرنہ ہو۔

   فتاوی رضویہ میں ہے "اگر عورت اس قدر پیچھے کھڑی ہے کہ اس کی ساق مرد کی ساق یا کسی عضو کے محاذی نہیں تو اقتدا صحیح ہے اور دونوں کی نماز ہوجائے گی "(فتاوی رضویہ،ج06،ص492،رضافاونڈیشن،لاہور)

   بہار شریعت میں ہے: ”اگر اکيلی عورت مقتدی ہے تو پیچھے کھڑی ہو۔“   (بہار شریعت جلد1 ، حصہ3، صفحہ585 ،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم