Masjid Nabawi Ya Masjid Haram Me Sutra Ke Baghair Namazi Ke Aage Se Guzarna

مسجد نبوی یا مسجدحرام میں بغیر سترہ نمازی کے سامنے سے گزرنا

مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-564

تاریخ اجراء: 17صفرالمظفر1444 ھ  /14اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیامسجد نبوی میں نمازی کے آگے سے بغیر سترے کے گزر سکتے ہیں؟ اور  کیا مسجد حرام میں طواف کے علاوہ نمازی کے آگے گزر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسجدحرام اور مسجدنبوی شریف  دونوں  کبیر مساجد(بڑی مساجد ) میں سے ہیں ، ان دونوں مساجد میں موضعِ سجود کے آگے  سے بغیر سترہ کے بھی  گزرنا جائز ہے البتہ موضع سجدہ تک بغیر سترے کے گزرنا جائز نہیں ۔

   موضعِ سجود سے مراد یہ ہے کہ خاشعین ،یعنی ظاہری وباطنی آداب کی رعایت کرتے ہوئے مکمل توجہ کے ساتھ نمازپڑھنے والوں کی سی نمازپڑھنے میں قیام کی حالت میں سجدہ کی جگہ کی طرف نظرکریں، تو جتنی دور تک نگاہ جائے، وہ موضعِ سجود ہے۔اور یہ سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کے بیان کردہ تجربے کے مطابق  نمازی کے آگے تقریباً تین گز تک کا ایریا  بنتا ہے۔

   ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت میں ہے: ” خاشعین(یعنی ظاہری و باطنی آداب کی رعایت کرتے ہوئے مکمل توجہ رکھنے والوں ) کی سی نماز پڑھے کہ قیام میں نظر موضعِ سجود(یعنی سجدے کی جگہ) پر جمائی تو نظرکا قاعدہ ہے جہاں جمائی جائے اس سے آگے کچھ بڑھتی ہے ۔ میرے تجربے میں یہ جگہ تین گزہے یہاں تک نکلنا مطلقًا جائز نہیں ، اِس سے باہر باہر صحرااوربڑی مسجد میں نکل سکتا ہے ۔“( ملفوظات اعلیٰ حضرت، حصہ اول، صفحہ 133، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   شرعی کونسل آف بریلی شریف کے فیصلے میں ہے:” بعض فقہاء کرام کا قول مختار یہ ہے کہ 60 گز وسیع و عریض مسجد،مسجد کبیر ہے مگر اعلی حضرت کا مختار یہ ہے کہ جو مسجد نہایت وسیع و عریض جس میں مثل صحراء اتصال صفوف شرط ہے ،جیسے مسجد قدس اور مسجد خوارزم ہے ،ان کے علاوہ مسجدیں،مسجد صغیر ہیں....باتفاق رائے یہ طے ہوا کہ اب مسجد نبوی اور مسجد حرام ،مسجد کبیر ہوگئی ہیں کہ اعلی حضرت نے جامع قدس کو مسجد کبیر مانا جس کا کل رقبہ 144000ایک لاکھ چوالیس ہزار میٹر ہے اور مسجد نبوی اور مسجد حرام کا کل رقبہ جامع قدس کے رقبہ سے کئی گنا، زائد ہے کیونکہ مسجد حرام کا کل رقبہ 356000 تین لاکھ چھپن ہزار مربع میٹر ہے اور مسجد نبوی کا کل رقبہ 365000 تین لاکھ پینسٹھ ہزار مربع میٹر ہے تو یہ دونوں مسجدیں بدرجہ اولی ٰمسجد کبیر ہیں (واللہ تعالی اعلم بالصواب)۔ “(ملخصاً)(پندرھواں سالانہ فقھی سیمینار، فیصلہ : بابت مسجد نبوی اور مسجد حرام...الخ، شرعی کونسل آف انڈیا،بریلی شریف)‎‎

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم