Masjid Mein Fajar Ki Jamat Ka Waqt Kis Tarah Muqarar Kiya Jaye

مسجد میں فجر کی جماعت کا وقت کس طرح مقرر کیا جائے

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-466

تاریخ اجراء:       04صفرالمظفر1444 ھ/01ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فجر کی جماعت کا وقت کس طرح رکھنا ہوتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فجر کی نماز میں تاخیر مستحب ہے، اس کی تفصیل بیان کرتے ہوئے صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: ”فجر میں تاخیر مستحب ہے، یعنی اسفار میں (جب خوب اُجالا ہو یعنی زمین روشن ہو جائے) شروع کرے مگر ایسا وقت ہونا مستحب ہے، کہ چالیس سے ساٹھ آیت تک ترتیل کے ساتھ پڑھ سکے پھر سلام پھیرنے کے بعد اتنا وقت باقی رہے ،کہ اگر نماز میں فساد ظاہر ہو تو طہارت کرکے ترتیل کیساتھ چالیس سے ساٹھ آیت تک دوبارہ پڑھ سکے اور اتنی تاخیر مکروہ ہے کہ طلوع آفتاب کا شک ہو جائے۔“(بہارشریعت،جلد1،صفحہ451،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم