مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ
فتوی نمبر: WAT-1078
تاریخ اجراء:18صفرالمظفر1444 ھ/15ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
شب قدر یا
کوئی سی خاص رات یا پروگرام ہوتا ہے، توکئی لوگ اچھے کپڑے
پہن کر مساجد میں فوٹو شوٹنگ کرتے
ہیں، انہیں امام صاحب منع
بھی نہیں کرتے،تو کیا ان کا فوٹو شوٹنگ کرنا درست ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سوال کا جواب جاننے سے قبل تمہیداً
چند مسائل سمجھ لیجئے:
(1)بغیر شرعی اجازت کےکسی بھی
جاندار کی ایسے کیمرے سے تصویر بنانا کہ جس کا نیگیٹو بنتا ہے، نا جا ئز و حرام اور پرنٹ دینا
بھی نا جائز و حرام ہے۔
(2)موبائل، ڈیجیٹل کیمرے وغیرہ
جن میں تصویر کا نیگیٹو نہیں بنتا، محض عکس ہوتا
ہے، اس کا بنانا جائز ہے، جب کہ وہ نا جائز امور مثلاً نا محرم وغیرہ
کی تصویرپر مشتمل نہ ہو۔نیزاس کابھی لحاظ رہے کہ
محض لہوولعب والی صورت بھی نہ ہو۔
(3)مسجد میں اس انداز سے فوٹو شوٹنگ کرنا کہ مسجد
کا تقدس پامال ہو، تو یہ بھی جائز نہیں اگرچہ تصویرکانیگیٹونہ
بنتاہو۔
(4)مسجد کے
تقدس کی پامالی
کی صورت نہ ہو،تو اگرچہ اس صورت میں اوپر بیان کردہ تفصیل
کے مطابق جائز تصویر بنانے کی اجازت
ہے، لیکن پھر بھی بلاضرورت یا بغیر مصلحت مسجد
میں فوٹو شوٹنگ نہیں
کرنی چاہیے کہ مساجد عبادات کے لیے ہیں اور اگر یہ
چیز مشروط انداز سے بہت زیادہ رائج ہو گئیں، تو بہت سے مفاسد
شروع ہونے کا قوی امکان ہے۔
رہا امام صاحب کا منع نہ کرنا، تو
اس کے متعلق عرض ہے کہ اگر تو جائز صورت ہے، تو امام صاحب کےمنع نہ کرنے کی
وجہ سے ان پر کوئی شرعی گرفت عائد نہیں ہو گی، البتہ
ناجائز صورت ہو، تو نہ صرف امام صاحب بلکہ انتظامیہ اور ہر اس شخص کی
منع کرنے کی ذمہ داری ہے، جسے طاقت و قدرت ہو، بالخصوص جسے معلوم ہو کہ میری بات مانی جائے
گی، اسے ضرورممانعت کرنی چاہیے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم