Masjid Mein Aurton Ka Bajamat Namaz Parhna Jaiz Hai Ya Nahi

مسجد میں عورتوں کابا جماعت نماز پڑھنا جائز ہے یانہیں؟

مجیب:مولانانوید چشتی صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Pin:4875

تاریخ اجراء:08صفرالمظفر1438ھ/09نومبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا عورتیں جمعہ و عیدین کی نمازیں، اور پانچ وقت کی فرض نمازیں اور تراویح کی نماز مسجد میں مردوں کی جماعت کے ساتھ ادا کر سکتی ہیں ؟ نیز مردوں کی جماعت کے بعد مسجد میں اپنی الگ جماعت کرا سکتی ہیں یا نہیں؟

سائل:محمد عثمان عزیز عطاری(گریڈ اسٹیشن، کہوٹہ،راولپنڈی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     عورتوں کے لیے کسی نماز میں جماعت کی حاضری جائز نہیں مسجد میں ہو یا ہال میں،چاہے دن کی نماز ہو یا رات کی، جمعہ ہو یا عیدین یا صلاۃ التسبیح اور عام نوافل کی جماعت، خواہ وہ عورتیں جوان ہوں یا بوڑھیاں،نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے دور میں ان کو مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت تھی، لیکن جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عورتوں کی حالت کو دیکھا تو ان کو مسجد میں آنے سے منع فرما دیا، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے اس کے بارے میں عرض کی گئی تو آپ نے فرمایا اگر نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم دیکھ لیتے جو ان عورتوں میں ظاہر ہوا ہے تو آپ ضرور ان کو منع فرماتے۔

     نیزعورتیں مردوں کی جماعت کے اوقات کے علاوہ بھی اپنی نماز کے لیے مسجد میں حاضر نہیں ہو سکتیں،چاہے وہ اکیلے نماز پڑھیں یا کوئی عورت ان کی امامت کرائے، کہ عورت کی امامت مطلقا مکروہ تحریمی ہے ، فرض کی جماعت ہو یا نفل کی،مسجد میں ہو یا گھر میں،اور دوسری وجہ یہ کہ فرض کی جماعت مسنونہ واجبہ کی ادائیگی کے لئے جب مسجد میں جانا منع ہے تو اپنی جماعت کرانے کے لئے کہ جو مشروع و جائز ہی نہیں اس کی ادائیگی کے لئے جانا کیونکر جائز ہوگا، ضروراس صورت میں صرف ممانعت نہیں بلکہ ناجائز و گناہ کا حکم ہوگا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم