Masjid Ki Safai Ke Liye Finail Ya Chemical Istemal Karna Kaisa ?

مسجد کی صفائی کے لئے فنائل یا کیمیکل استعمال کرنا کیسا

مجیب:ابومصطفی محمد کفیل رضامدنی

فتوی نمبر:Web-316

تاریخ اجراء:12شوال المکرم 1443 ھ/14مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسجد کی صفائی کے لیے فنائل ،پاؤڈر یا کوئی کیمیکل جس سے فرش اچھا صاف ہوتا ہو وہ استعمال کر سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ایسا فنائل یا واشنگ پاؤڈر جس میں بدبو نہ ہو ،  ان سے مسجد کی صفائی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ البتہ بدبودار فنائل یا واشنگ پاؤڈر استعمال کرنا جائز نہیں، کیونکہ مسجد کو بدبو سے بچانا واجب ہے ۔

   اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:’’مسجد کوبو سے بچانا واجب ہے، ولہذا مسجد میں مٹی کا تیل جلانا حرام، مسجد میں دیا سلائی سلگانا حرام، حتی کہ حدیث میں ارشاد ہوا:’’وان یمرفیہ بلحم نیئ‘‘یعنی مسجد میں کچا گوشت لے جانا ، جائز نہیں،حالانکہ کچے گوشت کی بوبہت خفیف ہے، تو جہاں سے مسجد میں بو پہنچے وہاں تک ممانعت کی جائے گی۔ یہ خیال نہ کرو کہ اگر مسجد خالی ہے، تو اس میں کسی بو کا داخل کرنا اس وقت جائز ہو کہ کوئی آدمی نہیں جواس سے ایذا پائے گا، ایسا نہیں، بلکہ ملائکہ بھی ایذا پاتے ہیں، اس سے جس سے ایذاپاتا ہے انسان۔مسجد کو نجاست سے بچانا فرض ہے۔‘‘        (فتاوی رضویہ،جلد16،صفحہ232تا233، رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم