Masbooq Ki Reh Jane Wali Namaz Ka Tarika

مسبوق کی رہ جانے والی نماز کا طریقہ

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-358

تاریخ اجراء:19جُمادَی الاُولٰی1443ھ/24دسمبر 2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   دوسری،تیسری اورچوتھی رکعت بلکہ قعدۂ اخیرہ میں شامل ہونے والا شخص اپنی بقیہ رکعتیں کس طرح مکمل کرےگا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جماعت میں شریک مقتدی جس کی کچھ رکعتیں نکل گئی ہوں، مَسْبُوق کہلاتاہے۔امام کے سلام پھیرنے کے بعد فوت شدہ رکعتوں کی ادائیگی کا طریقہ درج ذیل ہے:

   اگر ساری رکعتیں (چاررکعات والی کی چاروں رکعتیں،تین والی کی تین اوردووالی کی دونوں) نکل گئی ہوں اورآخری رکعت کے رکوع کے بعدامام کے ساتھ شامل ہوا توامام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑا ہو کر اس طرح نماز پڑھے،جس طرح منفرد یعنی اکیلا شخص نماز پڑھتا ہے یعنی کھڑا ہوکرپہلی دورکعتوں کوفاتحہ وسورت کے ساتھ اداکرے،دورکعتی نمازہوتوتشہدوغیرہ مکمل کرکے سلام پھیردے ،تین یاچاررکعتی فرض نمازہوتوتشہدکے بعدکھڑاہوکرصرف فاتحہ پڑھ کررکوع وغیرہ کرکے رکعت مکمل کرے۔

   اگر صرف ایک  رکعت ملی ہے  تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑا ہوکر پہلی رکعت کی طرح(فاتحہ اورسورت کے ساتھ) ایک رکعت ادا کرے اس میں قعدہ بھی کرے۔اگریہ دورکعتی نمازہے توتشہدوغیرہ مکمل کرکے سلام پھیردے۔

   اورچاررکعتی فرض نماز(ظہروعصروعشا)  ہوتوپھر کھڑا ہوکرایک رکعت سورۂ فاتحہ اور سورت کے ساتھ پڑھے، اس میں قعدہ نہیں کرے گا پھر اس کے بعد ایک اور رکعت صرف فاتحہ پڑھ کررکوع وغیرہ کرکے  مکمل کرے۔

   اوراگر دو رکعتیں نکلی ہوں تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑا ہوکر دورکعتیں فاتحہ اور سورت کے ساتھ پڑھے ۔

   اوراگر مغرب کی نماز میں دو رکعتیں رہ گئی ہوں تو دونوں رکعتیں فاتحہ وسورت کے ساتھ پڑھے اوراپنی ایک رکعت اد ا کرنےکے بعد قعدہ بھی کرے۔

   اوراگرمغرب کی نمازمیں ایک رکعت نکلی ہوتوامام کے سلام کے بعدکھڑاہوکرفاتحہ اور سورت کے ساتھ رکعت مکمل کرے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم