Masbooq Ka Imam Ke Sath Salam Pherne Ki Mukhtalif Soratain

مسبوق کا امام کے ساتھ سلام پھیرنے کی مختلف صورتیں

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-298

تاریخ اجراء:27ربیع الآخر 1443ھ/03دسمبر2021

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   امام صاحب کچھ رکعتیں پڑھا چکے تھے اور کوئی آ کر جماعت میں  شامل ہوا، لیکن جب امام نے آخری سلام پھیرا ، تو  اس مقتدی نے بھی سلام پھیر دیا، پھر اسے یاد آیا کہ میری تو رکعتیں باقی ہیں، تو اس صورت میں اگر وہ سجدہ سہو کرے گا، تو اس کی نماز ہو جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس کی مختلف صورتیں ہیں:

   (1)امام کے ساتھ مسبوق قصداً سلام پھیر ے،یہ خیال کرکے کہ مجھے بھی امام کے ساتھ سلام پھیرناچاہیےتو اس کی نماز فاسد ہو جائے گی۔

   (2)اوراگر بھول کر امام  کے بالکل ساتھ ساتھ سلام پھیرے، تو نہ نماز فاسد ہو گی اور نہ سجدہ سہو لازم۔

   (3)اوراگر مسبوق بھولے سے امام کےذرا بعد سلام پھیرے، تو اس پر سجدہ سہو لازم ہو گاکہ وہ سلام پھیرتے وقت منفرد ہو چکا تھا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم