Makrooh Waqt Mein Wazifa Parhna Kaisa ?

مکروہ اوقات میں وظائف پڑھنا کیسا ؟

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-948

تاریخ اجراء:04ذیقعدۃالحرام1444 ھ/25مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیامکروہ اوقات میں وظائف پڑھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں !مکروہ اوقات میں وظائف پڑھ  سکتے ہیں ۔

   بحر الرائق میں ہے:”وفی البغیۃ : الصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلاۃ والدعاء والتسبیح افضل من قراءۃ القرآن۔ ولعلہ لان القراءۃ رکن الصلاۃ وھی مکروھۃ فالاولی ترک ماکان رکنا لھا“یعنی بغیہ میں ہے:جن اوقات میں نماز پڑھنا مکروہ ہے ان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پاک پڑھنا، دعا کرنا، تسبیح کرنا قرآن پاک پڑھنے سے افضل ہے، اور شایدیہ حکم اس وجہ سے ہے کہ قراءت نماز کا رکن ہے اور نماز اس وقت میں مکروہ ہے تو جو کام نماز کا رکن ہے ، اس کا ترک کرنا اولیٰ ہے۔(البحر الرائق، جلد 1،صفحہ 437، مطبوعہ:کوئٹہ)

   بہارِ شریعت میں ہے: ”ان اوقات میں تلاوتِ قرآنِ مجید بہتر نہیں، بہتر یہ ہے کہ ذکر و دُرود شریف میں مشغول رہے۔(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 455، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم