مجیب: ابو الحسن جمیل
احمد غوری العطاری
فتوی نمبر:Web-615
تاریخ اجراء: 25ربیع لاول1444 ھ /22اکتوبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بدھ کے دن ظہر سے عصرکے درمیان کا وقت ان
اوقات میں سے ہے جن میں دعا کی قبولیت کی
زیادہ امید ہے، اسی طرح جمعہ کے دن غروب آفتاب سے کچھ پہلے کا
وقت دعاکی قبولیت کے اوقات میں سے ہے، اس وقت اللہ کی رحمت سے دعا کی
قبولیت کی زیادہ امید ہے۔
کتاب ”فضائل
دعا“ میں اوقاتِ اجابت کے
بیان میں ہے: ساعتِ ِ جُمُعہ یعنی قبلِ غروبِ شمس
(یعنی جمعہ کے دن مغرب سے ذرا پہلے)کہ اکثر اقوال میں ساعتِ مرجُوَّہ
وہی ہے (یعنی جمعہ کی وہ ساعت جس میں قبولیتِ
دعا کی اُمید زیادہ ہے)۔۔۔۔۔۔
روز چار شنبہ (بدھ) ظہر وعصر کے درمیان۔(فضائل دعا، صفحہ120/115، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟