Kisi Ki Darhi Na Ho Tu Jamat Ka Kya Hukum Hai ?

کسی کی داڑھی نہ ہو ہوتوجماعت کا کیا حکم ہے ؟

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-1594

تاریخ اجراء: 08شوال المکرم1444 ھ/29اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قافلے میں کوئی داڑھی والا شخص  موجود نہیں ہے سبھی بغیر داڑھی والے ہیں تو ایسی صورت میں غیر داڑھی والے کے  پیچھے  جماعت کرنا بہتر ہو گا یا اپنی نماز پڑھنا بہتر ہو گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   داڑھی  منڈانا یا ایک  مٹھی سے کم کرنا، ناجائز و گناہ ہے ۔ اور ایسا شخص فاسقِ معلن ہے اور فاسقِ معلن کو امام بنانا ، جائز نہیں ۔ اگر امام بنایا تو گناہ گار ہوں گے اور اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نماز دوہرانہ واجب ہو گا ، لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر کوئی با شرع   جامع شرائط امام  میسر  نہیں تو  سب اکیلے اکیلے نماز ادا کریں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم