Kisi Ghareeb Shakhs Ke Liye Masjid Mein Ilan Karna Kaisa ?

کسی غریب کے لیے مسجد میں اعلان کرنا

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1512

تاریخ اجراء: 28شعبان المعظم1444 ھ/21مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   امام صاحب کسی غریب شخص  کے متعلق اعلان کریں کہ فلاں غریب ہے، اس کی مدد کیجئے گا۔ کیا یہ مسجد میں مانگنے کے اندر داخل ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسجد میں اپنی ذات کے لیے سوال کرنا(مانگنا)ناجائز و حرام ہے، مسجد میں اپنی ذات کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے مانگنا جیسے مسجد  یا کسی  دینی کام کے لیے فنڈ مانگنا یا اسی طرح کسی مستحق کی مددکے لیے لوگوں کو ترغیب دلانا مسجد میں مانگنے والی ممنوع صورت کے تحت داخل نہیں ہو گا، بلکہ اگر اس میں اچھی نیتوں کے ساتھ ایسا کیا، تو ان شاء اللہ عزوجل ثواب کا مستحق ہو گا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم