مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1760
تاریخ اجراء:22ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/29جون2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی نے خود استخارہ کرنا ہو، تو اس کا کیا طریقہ ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اس کے متعلق بہار شریعت میں ہے:”حدیث صحیح جس کو مسلم کے سوا جماعتِ محدثین نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا، فرماتے ہیں: کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ہم کو تمام اُمور میں استخارہ کی تعلیم فرماتے، جیسے قرآن کی سُورت تعلیم فرماتے تھے، فرماتے ہیں: ''جب کوئی کسی امر کا قصد کرے تو دو رکعت نفل پڑھے پھر کہے:
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ وَاَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَ اَسْأَ لُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْمِ فَاِنَّکَ تَقْدِرُ وَلَا اَقْدِرُ وَ تَعْلَمُ وَلَا اَعْلَمُ وَاَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ اَللّٰھُمَّ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَا الْاَمْرَ خَیْرٌ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِبَۃِ اَمْرِیْ اَوْقَالَ عَاجِلِ اَمْرِی وَاٰجِلِہٖ فَاقْدُرْہُ لِیْ وَیَسِّرْہُ لِیْ ثُمَّ بَارِکْ لِیْ فِیْہِ وَاِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَا الْاَمْرَ شَرٌّ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِـبَۃِ اَمْرِیْ اَوْ قَالَ عَاجِلِ اَمْرِیْ وَاٰجِلِہٖ فَاصْرِفْہُ عَنِّیْ وَاصْرِفْنِیْ عَنْہُ وَاقْدُرْ لِیَ الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ ثُمَّ رَضِّنِیْ بِہٖ
اور اپنی حاجت کا ذکر کرے خواہ بجائے ھٰذَا الْاَمْر کے حاجت کا نام لے یا اُس کے بعد۔ (مذکورہ دعا میں موجود ان الفاظ) اَوْ قَالَ عَاجِلِ اَمْرِیْ میں ’’اَوْ‘‘شکِ راوی ہے، فقہا فرماتے ہیں کہ جمع کرے یعنی یوں کہے:وَعَاقِبَۃِ اَمْرِیْ وَعَاجِلِ اَمْرِیْ وَاٰجِلِہٖ ۔
مستحب یہ ہے کہ اس دُعا کے اوّل آخر اَلْحَمْدُلِلّٰہِ اور درود شریف پڑھے اور پہلی رکعت میں قُلْ یٰاَیُّھَا الْکَافِرُوْنَ اور دوسری میں قُلْ ھُوَ اللہُ پڑھے اور بعض مشایخ فرماتے ہیں کہ پہلی میں وَرَبُّکَ یَخْلُقُ مَا یَشَآءُ وَیَخْتَارُ ۔۔۔یُعْلِنُوْنَ تک اور دوسری میں وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّلَا مُؤْمِنَۃٍ آخرِ آیت تک بھی پڑھے۔
بہتر یہ ہے کہ سات بار استخارہ کرے کہ ایک حدیث میں ہے:”اے انس! جب تو کسی کام کا قصد کرے تو اپنے رب (عزوجل) سے اس میں سات بار استخارہ کر پھر نظر کر تیرے دل میں کیا گزرا کہ بیشک اُسی میں خیر ہے۔“ اور بعض مشایخ سے منقول ہے کہ دُعائے مذکور پڑھ کر باطہارت قبلہ رُو سو رہے اگر خواب میں سپیدی یا سبزی دیکھے تو وہ کام بہتر ہے اور سیاہی یا سُرخی دیکھے تو بُرا ہے اس سے بچے۔“ (بہار شریعت، ملتقطاً،جلد1،صفحہ681 تا 683 ،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسجد میں اسکول کی کلاس لگانا کیسا؟
ناپاکی کی حالت میں نماز ادا کرنے کا حکم؟
مسجدکی محراب میں اذان دیناکیساہے
ہوائی جہازمیں نماز کا کیا حکم ہے
مریض کے لیے لیٹ کرنماز پڑھنے کا طریقہ؟
نماز میں الٹا قرآن پڑھنے کا حکم
امام کے پیچھے تشہد مکمل کریں یا امام کی پیروی کریں؟
کیا بچے کے کان میں اذان بیٹھ کر دے سکتے ہیں؟